Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف: تعارف

ڈاکٹر مختار شمیم کی ولادت23 مارچ 1944 کو مدھیہ پردیش کے تاریخی شہر سرونج میں ہوئی۔ مختار شمیم نے سرونج سے ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد بھوپال کے حمیدیہ گورنمنٹ ڈگری کالج سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی اور درس و تدریس کے پیشے سے وابستہ ہوئے۔ پروفیسر مختار شمیم نے ظہیر دہلوی حیات و فن کے موضوع پرتحقیقی مقالہ لکھ کر پی ایچ ڈٰی کی ڈگری حاصل کی۔ آپ نے اردو کے ساتھ ساتھ جغرافیہ میں بھی ایم اے کیا تھا۔ وہ ایک بہترین محقق کے ساتھ شاعر، افسانہ نگار، تنقید نگار اور انشا پرداز تھے۔ آپ نے1970میں مدھیہ پردیش پبلک سروس کمیشن کے انٹرویو میں ٹاپ کیا اور بعد میں حکومت مدھیہ پردیش  کے محکمۂ اعلیٰ تعلیم نے لیکچرر کے عہدے پر گورنمنٹ گرلز کالج اجین میں تقرر کیا۔1972میں دھار میں ٹرانسفر ہوا۔ مئی1973میں دھار سے گورنمنٹ گرلز پی جی کالج اندور میں تبادلہ ہوا۔ اسی کالج میں 27 سال گزارے۔ 1970ے1976 تک لیکچرر رہے۔1976 سے1987 تک اسسٹنٹ پروفیسر رہے۔ 1987 میں پروفیسر بنے اور 2000 میں پرنسپل کے عہدے پر فائز ہوئے۔13 اگست کو2007 میں وظیفہئ حسن خدمت پر سبکدوش ہوئے۔ اس کے علاوہ آپ کئی اہم عہدوں پر فائز رہے۔1971سے1973 تک بورڈ آف اسٹڈیز اردو، وکرم یونیورسٹی کے رکن رہے۔1973سے1976 تک بورڈ آف اسٹڈیز اردو، فارسی، عربی اندور یونیورسٹٰی کے رکن رہے۔ متعدد بار چیئرمین بور آف اسٹڈیز اردو، عربی، فارسی دیوی اہلیہ یونیورسٹی اندور رہے۔ تقریباً نو سال تک سینٹرل بورڈ آف اسٹڈیز (اسٹیٹ یوجی سی) کے چیئرمین رہے۔ مدھیہ پردیش پبلک سروس کمیشن کی اگزامنیشن کمیٹی کے ایکسپرٹ میمبر رہے۔ مدھیہ پردیش پبلک سروس کمیشن میں ایکسپرٹ برائے انتخاب اردو پروفیسر رہے۔ برکت اللہ یونیورسٹی بھوپال میں ممبر اگزامنیشن کمیٹی اور آبزرور یونیورسٹی امتحانات بھی رہے۔ مدھیہ پردیش اردو اکادمی کے ممبر رہے اور ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج اندور کی عدالت میں بحیثیت کمشنر بھی ان کا تقرر ہوا۔آپ کی رہنمائی میں تقریباً دس طلبہ نے پی ایچ ڈٰی کی ڈگری حاصل کی۔ مختار شمیم حیات اور ادبی کارنامے کے موضوع پر ڈاکٹر ناظم حسین کو پی ایچ ڈی کی ڈگری تفویض ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ ڈاکٹر مختار شمیم کئی اہم ادبی رسائل کے مدیر بھی رہے جن میں ماہنامہ اردو ہلچل بھوپال، ماہنامہ آرزو بھوپال، ماہنامہ تشکیل بھوپال،قلمی رسالہ راہی سرونج وغیرہ کے نام قابلِ ذکر ہیں۔ آپ کو مدھیہ پریش اردو اکادمی نے صوبائی اعزاز سے نوازا اور اتر پردیش اردو اکادمی کی جانب سے آپ کی کتب پر اعزازات سے نوازا گیا۔

آپ کی تصانیف درج ذیل ہیں۔
ریاست ٹونک اور اردو شاعری (1977)، ظہیر دہلوی حیات و فن(1992)،راقم الدولہ ظہیر دہلوی (مونوگراف،2014)، سواد حرف (2011)، تناظر و تشخص (2000)، استاذی ڈاکٹر ابومحمد سحر اور ان کے شفقت نامے(2016)، کلیات غزلیات ظہیردہلوی(2016)، مدھیہ پردیش میں اردو تحقیق و تنقید(2014)، نامۂ گل ()، دریچۂ گل (1978)، حرف حرف آئینہ(1998)، جہاں برسات ہوتی ہے (دیوناگری،2005)، ہجر کی صبح ہجر کی شام (2015)، صاحب فکر و نظر ابو محمد سحر، مشاہیرادب کے خطوط(2020)
ان کے علاوہ ڈاکٹر مختار شمیم کے اعتراف میں درج ذیل کتابیں شائع ہوئیں۔

گوشہئ مختار شمیم (ماہنامہ شاعر، ممبئی)، گوشہئ مختار شمیم (سہ ماہی انتساب، سرونج)، مختار شمیم ایک تاثر(محمد توفیق خاں)، مختار شمیم ایک مہربان دوست (ڈاکٹر سیفی سرونجی)،مختار شمیم حیات اور ادبی کارنامے (ڈاکٹر ناظم حسین، مقالہ برائے پی ایچ ڈی)،مختار شمیم: آئینہ در آئینہ(مرتبہ ڈاکٹر سیفی سرونجی، محمود ملک)وغیرہ۔

.....مزید پڑھئے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے