aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
مغرب کی منافقت در اصل گرو رنجیش اوشو کی انگریزی میں تحریر کردہ تصنیف ہے۔جس کا اردو ترجمہ خالد ارمان نے کیا ہے، زیر تبصرہ کتاب بے لگام امریکی سامراج ، انسان دشمن یورپی طاقتوں اور مفلوج اقوام متحدہ کی شیطانی مثلث پر شدید تنقید ہے، اس کتاب میں گورو رنجیش اوشو کے دو لکچرز اور دو ضمیمے شامل ہیں، اس کتاب میں اوشو نے جارحیت پسند یورپی طاقت اور اقوام متحدہ کو آڑے ہاتھوں لیا ہے، یورپی حکومتوں کی طرف سے کی جانے والی بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تفصیل سے روشنی ڈالی ہے، اقوام متحدہ کے مقابلے میں اپنی طرف سے ایک اعلامیہ متعارف کرایا ہے، جس میں خود کشی ، طعنہ شاہی، اور عالمی حکومت کے قیام جیسی چیزوں کو پیش کیا ہے۔ کتاب کے آخر میں دو ضمیمے شامل ہیں جن میں سے پہلا ضمیمہ "بنیادی انسانی حقوق کا متفقہ عالمی اعلامیہ" ہے اس پر اوشو نے بے باکانہ انداز میں اقوام متحدہ پر چوٹ کی ہے، جبکہ دوسرا ضمیمہ اوشو کی زندگی پر مشتمل ہے جس میں اوشو کے بیانات اور نگارشات کو شامل کرتے ہوئے ان کی پوری زندگی کے نشیب و فراز کو بیان کیا گیا ہے ۔