aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
مہ لقا بائی چندا کا اصل نام چندا بی بی یا چندا بائی اور خطاب ماہ لقا تھا۔ چندا ایک غیرمعمولی خاتون تھی۔ اس کا شمار حیدرآباد، دکن کے اردو زبان کے اولین شعرا میں کیا جاتا ہے۔ اٹھارہویں صدی عیسوی میں ماہ لقا کی شاعری نے اردو زبان کی شاعری کے دبستان دکنی کو نیا فروغ دیا۔ 1824ء میں ماہ لقا کے اردو دیوان کی اشاعت کے بعد اسے اردو زبان کی پہلی صاحب دیوان شاعرہ کا مقام حاصل ہوا۔ جنوبی ہند میں اردو زبان کے فروغ میں ماہ لقا کی شاعری سنگ میل کا درجہ رکھتی ہے۔ شاعرہ ہونے کے ساتھ ساتھ وہ نظام حیدرآباد کے دربار سے بھی وابستہ رہی۔ 1824ء میں ماہ لقا کا انتقال ہوا۔ زیر نظر کتاب ماہ لقا بائی کی سوانح حیات ہے ، جس میں ماہ لقا کا عہد ، خاندان، ماہ لقا کی زندگی، اساتذہ، ہم عصر شعراء، اس کی شاعری اور اس کا سراپا بیان کیا گیا ہے اس کے بعد ماہ لقا کا دیوان ، یعنی گلزار ماہ لقا کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free