aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
سجاد انصاری کا شمار اُردو کے صف اول کے رومانوی ادیبوں میں ہوتا ہے۔جنہوں نے اُردو ادب میں اس رویے اور رحجان کو متعارف کرایا ہے۔ سجاد انصاری زندگی اور معاملات زندگی کو دیکھنے کا اپنا الگ رومانوی انداز رکھتے ہیں۔ان کے یہاں رومانویت محض لفظیات اور مخصوص انداز سے تراشیدہ موضوعات کی سطح تک محدود نہیں بلکہ وہ اپنی بات کا حکیمانہ جواز پیش کرتے ہیں۔ زیر نظر کتاب سجاد انصاری کی کتاب "محشر خیال" کا تیسرا ایڈیشن ہے جسے پروفیسر خواجہ منظور حسین نے مرتب کیا ہے۔یہی محشرخیال کا وہ ایڈیشن ہے جسے بنیادی حیثیت حاصل ہے کیونکہ اس کتاب میں سجاد انصاری کی بیشتر تخلیقات کو شامل کیا گیا ہے۔ اس کتاب میں سجاد انصاری کے پچیس مضامین، ان کا ادھورا ڈرامہ روزجزا اور شعری تخلیقات شامل کی گئی ہیں۔سجاد انصاری کے اسلوب کی خاص بات یہ ہے کہ ان کے جملے چھوٹے چھوٹے ہوتے ہیں مگر ان میں ایک خاص ربط ہوتا ہے۔ خیال رفتہ رفتہ قدم بڑھاتا ہے۔ وہ عربی فارسی کی ان اصطلاحوں سے بےزار ہیں جو آسانی سے ادا نہ ہو سکے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets