aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
"زیر نظر کتاب "میں رونا چاہتا ہوں" فرحت احساس کا شعری مجموعہ ہے۔ جس میں غزلوں کے علاوہ نظمیں بھی شامل ہیں۔ فرحت احساس عصر حاضر کے ایک معروف اردو شاعر ، صحافی اور مترجم ہیں۔ انہوں نے بڑے پیمانے پر سماجی و ثقافتی اور سیاسی مسائل پر لکھا ہے۔ فرحت احساس نئے لوگوں میں خاصا امتیاز رکھتے ہیں ان کی علمی استعداد کے ثبوت ملتے رہتے ہیں ۔ان کا مطالعہ وسیع ہے۔اس لیے ان کے شعور کی بالیدگی اکثر موقعوں پر نمایا ہوتی ہے ۔اپنے حلقے اور معاصرین کے درمیان پر وقار نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں۔ان کے علم و کلام کی چھاپ ان نثری تحریروں میں بہت نمایا ہیں۔ گاہے گاہے جو مضامین لکھتے ہیں انہیں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا رہا ہے۔ان کی غزلوں میں ایک خاص قسم کا تیور پایا جاتا ہے ،جو ان کی راہ دوسروں سے الگ کرتا ہے۔لفظوں پر اچھی گرفت ہے اور ان کے جدلیاتی استعمال کے گر سے واقفیت رکھتے ہیں۔ ان کے یہاں پرانے خیالات اور تصورات نئے سانچے پر ڈھلتے ہوئے محسوس ہوتے ہیں۔ لہذا ان کے کلام میں تازگی کا احساس ہوتا ہے۔
فرحت احساس (فرحت اللہ خان) 25 دسمبر 1950 کو بہرائچ (اتر پردیش) میں پیدا ہوئے۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد 1979 میں دہلی سے شائع ہونے والے اردو ہفت روزہ 'ہجوم'کے معاون مدیر کے طور پر کام کیا۔ 1987 میں اردو روزنامہ 'قومی آواز' دہلی سے منسلک ہوئے اور کئی سالوں تک اس کے سنڈے ایڈیشن کو ایڈٹ کیا جس سے اردو میں تخلیقی اور نظریاتی صحافت کے نئے معیار قائم ہوئے ۔ 1998 میں جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی سے منسلک ہوئے اور وہاں سے شائع ہونے والے دو تحقیقی جرائد (اردو، انگریزی) کے معاون مدیر کے طور پر کام کیا۔ اس دوران انہوں نے آل انڈیا ریڈیو اور بی بی سی کی اردو سروس کے ذریعہ حالات حاضرہ پر گفتگو اور تبصرے نشر کیے ۔ فرحت احساس اپنی نظریاتی وسعت اور تجربات کی انفرادیت کے لیے معروف ہیں۔ اردو، ہندی، برج، اودھی اور دیگر ہندوستانی زبانوں کے علاوہ انگریزی اور دیگر مغربی زبانوں کےادب سے گہری دلچسپی ہے۔ ہندوستانی اور مغربی فلسفہ سے گہرا نظریاتی تعلق ہے۔ اس وقت 'ریختہ فاؤنڈیشن' میں چیف ایڈیٹر کے عہدے پر فائز ہیں۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets