aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
شاعری کسی بھی انسان کے لیے اپنے احساسات و جذبات اور مشاہدات و تجربات کی عکاسی کا نام ہے۔ کوئی بھی انسان ہو وہ ہر وقت کسی نہ کسی چیز یعنی قدرت کی تخلیق کردہ اشیا کے مشاہدے میں یا اپنی ایجادات اور تخلیقات میں مصروف رہتا ہے اور سوچ میں گم رہتا ہے ہر انسان اپنے نظریے سے سوچتا ہے لیکن حساس لوگوں کا مشاہدہ بہت ہی گہرا ہوتا ہے شاعری کا تعلق بھی حساس لوگوں کے ساتھ زیادہ ہے لیکن اِن مشاہدات و خیالات اور تجربات کے اظہار کرنے کا طریقہ سب کا الگ الگ ہے، زیر نظر کتاب میں اسرار الحق مجاز سے لیکر احمد فراز تک کے جدید شعرا کی ان نظموں اور غزلوں کاانتخاب کیاگیا ہے ، جوفنی اعتبار سے کافی معیاری ہیں اور ان نظموں اور غزلوں پر شعراء کو اعزازات سے بھی نوازا گیا ہے۔ گویا کہ یہ کتاب جدید اردو غزل اور نظم کا ایک بیش قیمت تحفہ ہے، اس کتاب کے ذریعہ معیاری غزلوں اور نظموں کو یکجا پڑھا جا سکتا ہے۔ اس انتخاب میں مجاز اور فراز کے علاوہ فیض، مخدوم، مجید امجد، مصطفی زیدی، مجروح سلطان پوری، ناصر کاظمی اور حبیب جالب وغیرہ کا کلام شامل ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets