aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
"مجلس ادب" کلیم عاجز کی تحریر کردہ کتاب ہے۔ یہ کتاب ادب و شعر کا ایسا گلدستہ ہے جس میں کسی ادارے کی مکمل روداد، اراکین کے خاکے اور مشاہیر کے کلام پر تبصرے کیے گئے ہیں ۔مجلس ادب در اصل صوبہ بہار کی ایک تنظیم تھی جس میں ادباء و شعراء کے فرض منصبی کے جذبات کو بیدار کرنے کا فریضہ انجام دیا جاتا تھا، جس کے افراد ادب کے صالح اقدار کے حامل تھے ۔کلیم عاجز صاحب اس تنظیم کے خازن تھے، چنانچہ انھو ں نے اس کتاب میں مجلس ادب سے وابستہ شخصیات کےکارناموں اور تنظیم کی روداد کو بیان کیا ہے۔تنظیم کی روداد سے پہلے انھوں نے ایک مقدمہ بھی لکھا ہے جس میں بڑی ہی تفصیل کے ساتھ عظیم آباد اور اس کے ارد گرد کی سرگرمیوں پر روشنی ڈالی ہے اور اسی پس منظر میں مجلس ادب کے قیام، احتیاج اور مقاصد کو بڑے ہی عمدہ انداز میں پیش کیا ہے۔
Eminent poet, educationist and Padam Shree recipient Dr. Kaleem Aajiz was born in a village in Patna district in the 1926. He was a gold medalist in BA from Patna College and then earned his Masters degree in Urdu from Patna University. He also got his doctorate from Patna University for his thesis on "Evolution of Urdu Literature in Bihar. He served as a lecturer for decades in the Department of Urdu at Patna University. In 1976, his first book of ghazals was released by the President of India in Vigyan Bhawan, Delhi. In the '60s and '70s he was the only Urdu poet who represented Bihar in the Red Fort Mushaira held every year in Delhi on the eve of Independence Day.
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets