aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
"مجمع النفائس" بارہویں صدی ہجری کے فارسی گو شعرا کا نہایت ہی اہم تذکرہ ہے جسے سراج الدین علی خان آرزو نے تحریر کیا ہے جو اردو اور فارسی زبان میں شاعری کرتے تھے۔ آرزو بہترین شاعر اور نثر نگار تھے انہوں نے اردو فارسی مین بہت سے اشعار کہے ہیں۔ ان کی مثنوی محمود و ایاز نہایت ہی معروف مثنوی ہے جو انہوں نے زلالی کی حسن و عشق کے جواب میں کہی ہے اس کے علاوہ بھی کئی مثنویاں کہیں ہے۔ یہ تذکرہ اپنے عہد کے دیگر تذکروں میں کافی اہمیت کا حامل ہے۔ اس تذکرہ عابد رضا بیدار نے مرتب کیا ہے۔ مرتب نے پیشگفتار کے تحت تذکرہ کے خطی نسخوں اور دیگر باتوں کی وضاحت کی ہے۔
Siraajuddiin alii KHaan۔-e-'aarzuu' was born in Gwaliar in the year of 1679. He had written several books, journals like 'chiraaG-e-hiidayat', 'josh-o KHarosh', 'Masnavii sos-o-saaz','gulzaar-e-KHyaal, ( based on Holy fastival function) including sharaas 'KHyaabaan' (on gulistan saadi), 'Bahaar-e-baaraan', 'Shagufa zaar', 'Atiya kubra' etc.
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free