aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
مہدی افادی کا شمار اردو کے صاحب طرز انشا پردازوں میں ہوتا ہے، انہوں نے زیادہ نہیں لکھا لیکن جو کچھ لکھا وہ ان کو اردو کے صف اول کے نثر نگاروں میں جگہ دلانے کے لئے کافی ہے۔ یہ کتاب مہدی افادی کے خطوط کا مجموعہ ہے۔ ان کا اسلو ب و انداز اور طرز فکر شبلی سے متاثر تھا۔ شبلی بھی ان کے اعلیٰ فکر اور معیاری مضامین کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے تھے ۔ افادی کے مضامین اور خطوط اردو کے اعلی امتحانات کے نصاب میں شامل کیے جا چکے ہیں۔ مکاتیب مہدی کی پہلی اشاعت ۱۹۳۸ میں ہوئی تھی مگر اس کے نسخے آسانی سے دستیاب نہیں ہیں۔ کتاب کی ابتدا میں ان کی ایک بلیک وہائٹ تصویر لگی ہوئی ہے اور اس کے اگلے صفحہ پر ان کی تحریر کا عکس دیا گیا جس سے افادی کی ظاہری اور باطنی کو آنکھوں میں بسانے کا بہترین موقع میسر ہوتا ہے۔ خطوط بتاتے ہیں کہ اس دور میں سماجی بندھن کتنے مضبوط اور پائدار تھے جس کا موجودہ دور میں صرف تصور ہی کیا جاسکتا ہے۔ نیز عمدہ اسلوب، خطوط میں دوگنا مزہ پیدا کردیتا ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free