aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
محمد طفیل 14 اگست 1923ء کو لاہور میں پیدا ہوئے تھے۔ نامور خطاط تاج الدین زریں رقم سے خوش نویسی کی تربیت حاصل کرنے کے بعد انہوں نے1944ء میں ادارۂ فروغ اردوکے نام سے ایک طباعتی ادارہ قائم کیا۔ 1948ء میں انہوں نے لاہور سے ماہنامہ نقوش کا اجرا کیا۔ 18 شماروں کی اشاعت کے بعد محمد طفیل نے اس جریدے کی ادارت خود سنبھال لی۔ ان کی ادارت میں نقوش کے غزل نمبر، افسانہ نمبر، شخصیات نمبر، خطوط نمبر، آپ بیتی نمبر، مکاتیب نمبر، طنز و مزاح نمبر، ادب عالیہ نمبر، منٹو نمبر، میر نمبر، غالب نمبر، اقبال نمبر، انیس نمبر، پطرس نمبر، شوکت تھانوی نمبر، لاہور نمبر، ادبی معرکے نمبر، عصری ادب نمبر اور سب سے بڑھ کر رسول نمبرشائع ہوئے۔
محمد طفیل کے خاکوں کے مجموعے صاحب، جناب، آپ، محترم، مکرم، معظم، محبی اور مخدومی کے نام سے شائع ہوئے۔ ان کی خود نوشت ان کی وفات کے بعد ناچیز کے عنوان سے نقوش کے محمد طفیل نمبر میں اشاعت پذیر ہوئی۔
محمد طفیل کو بابائے اردو مولوی عبدالحق نے محمد نقوش کا خطاب دیا تھا جبکہ حکومت پاکستان نے انہیں ستارۂ امتیاز عطا کیا تھا۔
محمد طفیل 5جولائی 1986ء کواسلام آباد میں وفات پاگئے اور میانی صاحب لاہور میں آسودۂ خاک ہوئے۔
شان الحق حقی اور محمد عالم مختار حق نے ان کی تاریخ وفات اس مصرع سے نکالی تھی:
ثبت است بر جریدہ عالم دوام او
اس مصرع کے اعداد کا مجموعہ 1406 ہوتا ہے جو محمد طفیل کا ہجری سن وفات ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets