aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
شیخ عبد الحق محدث دہلوی (نام: عبد الحق، کنیت: ابو المجد، لقب: محدث دہلوی) برصغیر کے جلیل القدر عالمِ دین، محدث، مصنف اور صوفی بزرگ تھے۔ آپ 1 محرم 958ھ / 9 جنوری 1551ء کو دہلی میں پیدا ہوئے۔ والد شیخ سیف الدینؒ صوفی اور شاعر تھے۔ ابتدائی تعلیم والد سے حاصل کی اور کم عمری میں قرآن مجید حفظ کیا۔ پھر اعلیٰ دینی تعلیم کے لیے ماوراء النہر گئے اور بڑے علما سے استفادہ کیا۔ روحانی طور پر سلسلہ قادریہ میں بیعت والد سے، اور سلسلہ نقشبندیہ میں خلافت شیخ خواجہ باقی باللہؒ سے حاصل کی۔ آپ کو حضور غوث اعظمؒ سے غیر معمولی عقیدت تھی۔اکبر بادشاہ کے دور میں ’’دینِ الٰہی‘‘ کے فتنہ کے وقت آپ نے دہلی میں مدرسہ قائم کر کے تدریس اور وعظ کا سلسلہ شروع کیا اور عوام کو صحیح راہ دکھائی۔ تصنیف و تالیف میں آپ نے 134 سے زائد کتابیں لکھیں جن میں اخبار الاخیار، مقدمہ مشکوٰۃ المصابیح، نوریہ سلطانیہ اور متعدد علمی و اصلاحی رسائل شامل ہیں۔ علاوہ ازیں حکمرانوں، علما اور صوفیا کو نصیحت آمیز خطوط بھی لکھے۔شیخ عبد الحق محدث دہلویؒ کا وصال 22 ربیع الاول 1052ھ / 20 جون 1642ء کو دہلی میں ہوا، جہاں ان کا مزار آج بھی مرجعِ خلائق ہے۔ آپ کی علمی و روحانی خدمات نے برصغیر میں دین و فکر پر گہرا اثر ڈالا اور آپ برصغیر کے عظیم محدثین و مصلحین میں شمار ہوتے ہیں۔
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here