aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ممتاز شیریں پہلی ایسی خاتون ہیں جنہوں نے اردو میں فکشن تنقید سے گہری اور سنجیدہ وابستگی کا مظاہرہ کیا ۔بیانیہ پر جو چند اچھے مضامین اردو میں لکھے گئے ہیں ان میں ممتازشیریں کے مضمون کا شمار بھی کیاجاتا ہے۔منٹو کے افسانوں کے فنی اور فکری مسائل سے بھی ان کی دلچسپی بہت فلسفیانہ نوعیت کی رپی ہے۔انہوں نے پہلی بار منٹو کے افسانوں میں موجود انسان کے تصور کو گہری فکری سطح پر دریافت کیا ہے۔ممتاز شیریں خود ایک اعلی پائے کی افسانہ نگار ہیں اس لئے منٹو کی تخلیقات کے اسرار و رموز تک پہونچنے میں وہ کامیاب رہی ہیں ۔منٹو تنقید میں یہ کتاب بنیادی اہمیت کی حامل ہے ۔کتاب پڑھئے اور گفتگو کیجئے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets