مظفر حسین ضمیر1777 میں لکھنو میں پیدا ہوئے ۔انھوں نے مرثیہ نگاری کی صنف میں ایک نئی جان ڈال دی اور اس سلسلے میں ایک ایسا انداز اختیار کیا جو آگے چل کر بہت مقبول ہوا اور لوگ ان کی تقلید کرنے لگے ، ضمیر کے عہد تک مرثیہ کے ضروری اجزاءکے طور پر چہرہ ، گریز ، رخصت ، آمد ، سراپا ، شہادت اور بین مرثیہ میں داخل ہو چکے تھے. میر ضمیر ہی نے مرزا سلامت علی کو “دبیر” کا تخلص تجویز کیا۔ میر ضمیر کا پلڑا اس زمانے کے تین نامور مرثیہ گو میر خلیق ، دلگیر اور مرزا فصیح سے کسی طرح کم نہ تھا۔