aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
بحیثیت شاعر حالی کا شمار پہلی صف کے نظم نگاروں میں ہوتا ہے۔ انھوں نے نظم کے موضوعات کی حدبندی توڑ ڈالی اور سماجی اور قومی خیالات کو نظم میں داخل کیا۔ حالی اپنی شاعری سے اپنے معاشرے کے آدمی کو بدلنا چاہتے تھے۔ اس آدمی کو جو فرسودہ روایات اور اقدار کا پرستار تھا جو اس کے زوال کا باعث تھیں۔وہ ایک فطری شاعر ہیں۔ مذکورہ کتاب حالی کے غالب پر لکھے مرثیہ کی شرح ہے جس کو کلا سنگھ بیدی نے تحریر کیا ہے۔ کتاب کی شروعات میں حالی کا تفصیلی تعارف بیان کیا گیا ہے جس میں ان کے حالات زندگی اور شاعری کی خصوصیات بیان کی گئی ہیں۔ اس کے بعد غالب کے حالات زندگی بیان کیے گئے ہیں اور غالب کی شاعری کا جائزہ لیا گیا ہے اور پھر مرثیۂ غالب کی شرح سلسلے وار اشعار کی ترتیب کے متعلق لکھی گئی ہے۔ ساتھ ہی مشکل الفاظ کے معنی بھی دئیے گئے ہیں۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free