aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اردو زبان میں تصوف کے انگنت مسائل ہمیں شعرا کی شاعری میں دیکھنے کو مل جائینگے ۔ جن میں سے کچھ کو تو باقاعدہ صوفی شاعر قرار دیا گیا ہے اور بعض کے یہاں تصوف کے عناصر تو ملتے ہیں پر ان کو صوفی شاعر کی حیثیت سے قبول نہیں کیا گیا۔ اس کتاب میں انہیں شعرا کا تذکرہ کیا گیا ہے جن کی شاعری میں متصوفانہ و عارفانہ عناصر کی بازگشت سنائی دیتی ہے ۔ جن میں ولی ، مظہر جان جاناں ، درد، میر،شاہ تراب علی قلندر،اقبال اور غالب شامل ہیں۔ آخر میں کچھ شعرا کا انتخاب بھی موجود ہے۔
جناب میکشؔ کی ولادت مارچ/ 1902 عیسوی میں اکبرآباد (آگرہ) کےمیوہ کٹرہ میں ہوئی۔ ان کے مورث اعلیٰ ’سید ابراہیم قطب مدنی‘ جہانگیر کے عہد میں مدینہ منورہ سے ہندوستان تشریف لائے اور اکبرآباد کو اپنا مسکن بنایا۔ سید محمد علی شاہ نام اور میکشؔ تخلص تھا۔ قادری نیازی سلسلہ سے تعلق رکھتے تھے۔ ان کے داداسید مظفر علی شاہ نے حضرت شاہ نیاز احمد بریلوی کے صاحبزادے حضرت نظام الدین حسین کی بیعت کی اور ان کے خلیفہ ہوئے۔ ان کے والد سید اصغر علی شاہ ان کی کم سنی میں ہی وصال فرما گئے۔ آپ کی تعلیم آپ کی والدہ نے بخوبی نبھائی جو ایک با ہوش و صالحات قدیمہ کی زندہ یادگار ہونے کے علاوہ بزرگان خاندان کے علم و عمل سے بخوبی واقف تھیں۔ اپنے بیٹے کی تعلیم کے لیے شہر و بیرونجات سے بڑے بڑے لایق علما، فضلا جن میں مولوی عبد المجید سر فہرست ہیں ان تمام لوگوں کی علمی خدمات بیش قرار معاوضوں پر حاصل کر کے ابتدائی اور وسطی علوم طے کرائے۔ آپ کو مدرسہ عالیہ، آگرہ میں داخل کرایا جہاں سے آپ نے علوم ظاہری حاصل کی اور نصاب درس نظامیہ کے مطابق آپ نے منقولات کے ساتھ ساتھ جدید و قدیم معقولات کی تعلیم بھی حاصل کی۔ آپ اپنی خاندانی روایت کے مطابق سجادہ نشین بھی ہوئے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets