aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تنقید ،ادب کا علم ہے اور تنقید کا علم شعریات ہے۔وہ شعریات جس کی تشکیل تخلیقی فن پاروں میں پوشیدہ فنی رموز سے ہوئی ہے۔ماہرین جمالیات ،فلسفیوں ،ادبی نقادوں اور لسانیاتی مفکرین نے شعریات کی حدود کو وسیع کیا ،اسے زندگی سے جوڑ کر اس کے معنوں میں وسعت پید اکی ہے۔تخیل کی کارکردگی ،عمل اور تخلیقی عمل کی باریکیوں کے تعلق سے جو نئی دریافتیں ہوتی رہیں ہیں،اس سے شعریات کے دائرے کو غیر معمولی وسعت ملی۔ شعریات کی تعریف مختصر لفظوں میں یہی ہے کہ یہ اصلا شاعرکی تخلیقی گرامر ہے ۔یعنی اصول و ضوابط، فنی محاسن ،تخلیقی مضمرات جن کاتعلق صنائع و بدائع سے ہے ۔ زیرنظر تصنیف "شعریات اور اردو تنقید کا ارتقا" شعریات کی معنی اور اس سے متعلق تخلیقی مضمرات پر مفصل تنقیدی جائزہ ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets