aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
علامہ شوق نیموی ایک عبقری شخصیت، مستند شاعر، با کمال محقق، بے مثال فقیہہ اور اعلی درجے کے محدث تھے۔ ایک ایسی شخصیت جس نے صرف علاقائی، صوبائی یا ملکی سطح پر ہی نہیں بلکہ عالمی سطح پر علمی شخصیتوں کو اپنے علمی و ادبی کارناموں سے متاثر، معاصرین و اکابرین کو اپنے تبحر علمی کا معترف بھی کیا۔ وہ کثیر الجہات شخصیت کے مالک تھے۔ زیر نظر کتاب "سوز گداز" علامہ شوق نیموی کی مثنوی ہے جس کو ڈاکٹر سید مظفر اقبال نے مرتب کیا ہے۔ یہ شوق نیموی کی معرکہ آرا مثنوی ہے، جس پر قطعہ تاریخ مشہور شاعر داغ دہلوی نے لکھا ہے۔ مثنوی کے متن سے قبل مثنوی کے فن کا جائزہ لیتے ہوئے شوق نیموی کے حالات زندگی، سوز و گداز کا خلاصۃ ،پلاٹ ،اہم کردار مافوق الفطری عناصر اور مثنوی سوز و گداز کی شاعرانہ حیثیت کا تنقیدی جائزہ پیش کیا گیا ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free