aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
مولانا ابوالکلام آزاد کی ہمہ گیر شخصیت کسی تعارف کے محتاج نہیں ۔ ان کی شخصیت کے بہت سے پہلو ہیں ۔ وہ اگر مجاہد آزادی تھے تو ایک عالم دین بھی تھے ۔ انہیں قرآن ، فقہ علم الکلام ، علم الحدیث پر غیر معمولی قدرت حاصل تھی ۔ ایک عظیم خطیب زبردست صحافی ، عالی مرتبہ مجتہد ، عظیم دانشور ، بلند پایہ مفکر ، فلسفی اور جنگ آزادی کے عظیم قومی رہنما تھے ۔سیاست میں مولانا آزاد کا نظریہ خالص وطن پرستی اور ہندو مسلم اتحاد تھا ، مولانا پہلے جلیل القدر مسلم رہنما تھے جنھوں نے اپنی زور قوت کے ساتھ ہندوستان کی متحدہ قومیت کا تصور پیش کیا ۔ اور اسے ملک کے عوام و خواص میں رائج و راسخ کرنے کے لئے اپنی تمام تر ذہنی ، علمی اور استدلالی صلاحیتیں صرف کردیں ۔ اور وہ اس طرح سیاست کے میدان میں اپنی مستقل مزاجی کے ساتھ قید و بند کی صعوبتوں کو برداشت کرکے حب الوطنی ، قومی یکجہتی کے اعلی سے اعلی مثالیں پیش کیں۔زیر نظر کتاب مولانا ابوالکلام آزاد کی شخصیت ،سیاست اور پیغام پر مشتمل ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets