aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تصوف ایک وسیع مضمون ہے جس پر ہزاروں کتابیں لکھی جا چکی ہیں۔ جس انسان کو عشقِ حقیقی کی توفیق حاصل ہوتی ہے اور جب کوئی فنکار اس کی تخلیق کے ذریعے اس کی تعریف پیش کرتا ہے تو قارئین کی بیداری کا سبب بنتا ہے۔ ہمارے سامنے ایسے کئی نام ہیں جنہوں نے بڑی بڑی خدمات انجام دی ہیں، جن میں مولانا رومی کا نام بھی شامل ہے۔ مولانا رومی نے نئے زاویے اور استعارے کے ساتھ، عشق اور اس کی کیفیات کو "مثنوئ معنوی" میں پیش کیا ہے۔ زیر نظر کتاب مولانا رومی کا پیامِ عشق ہے جسے لطیف اللہ نے تحریر کیا ہے۔ اس کتاب میں مصنف نے مولانا رومی کی "مثنوی معنوی" کے چند ابتدائی اشعار اور سورہء اعراف کی آیت ۱۷۲ کی روشنی میں پیام عشق کا جائزہ لیا ہے۔ یہ کتاب تین ابواب پر مشتمل ہے۔ پہلے باب میں مولانا روم کے حالات زندگی کو بیان کی گیا ہے ۔ دوسرے اور تیسرے باب میں جہان عشق اور پیام عشق کے عنوان کے تحت عشق پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ کتابیات بھی شامل کی گئی ہے اور آخر میں "شیخ فخرالدین ابراہیم عراقی، ادب صوفیہ کے عظیم شاعر اور نثر نگار" کے عنوان سے ایک مضمون بھی درج ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets