aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
میکسم گورکی روسی ادب کے صف اول کے تخلیق کاروں میں شمار کیے جاتے ہیں۔ زیر نظر ان کا سوانحی ناول پے در پے تین جلدوں میں شائع ہوا جس میں انہوں تصاویر اور واقعات کے ذریعے اپنے تجربات کو پیش کیا ہے۔ یہ ان لوگوں اور حالات کے نقوش و تاثرات کو پیش کرتا ہے جن کا خود گورکی نے بچپن میں تجربہ کیا تھا۔ اس ناول کا خلاصہ یہ ہے کہ اپنے باپ کی موت کے بعد اس کی ماں بھی زیادہ تر اس کی زندگی میں غیرموجود تھی اور یوں اس کی تربیت اس کے بے رحم دادا کے ہاتھوں میں ہوئی۔ اس کی دادی اگرچہ ناخواندہ تھی لیکن اس سے بہت پیار کرتی تھی اسی لیے وہ کبھی کبھار ان کی تصویر بھی بناتا تھا۔ قاری کے لیے اس میں زیادہ حیرانی کا سامان اس وقت پیدا ہوتا ہے جب اسے یہ احساس ہوتا ہے اتنی نازک سی عمر میں حالات کی خستہ حالیوں سے ٹوٹنے کے بجائے بارہ سال کا گورکی گھر چھوڑ کر اپنی کفالت خود کرنے کی ٹھان لیتا ہے اور محنت سے پڑھ لکھ کر خود کو تعلیم یافتہ بناتا ہے۔ انگریزی میں اس کتاب کا ترجمہ childhood کے نام سے ہوا اور اس کے بقیہ دو حصے my apprenticeship اور my university days کے نام سے شائع ہوئے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free