aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر نظر کتاب "مذاق العارفین" امام غزالی کی مشہور کتاب "احیا العلوم" کا اردو ترجمہ ہے۔ در اصل احیاء العلوم ظاہری وباطنی علوم پرمشتمل اوراصلاحِ نفس کرنے والی ایک مایہ ناز کتاب ہے۔ یہ کتاب علم و ہدایت کی راہ کے متلاشی کے لئے تاریکی میں ڈوبی بے نشان منزل کا پتہ دیتی ہے۔ بالخصوص سالک راہ تصوف اور بالعموم حق کے متلاشی ہر مسلمان کی ایک اہم ضرورت ہے۔ اس کی تعریف میں علما اسلام نے کہا ہے کہ اگر دنیا سے تمام علوم مٹ جائیں تو صرف یہ کتاب ہی کافی ہے۔ سب سے پہلے امام غزالی نے کیمیائے سعادت لکھی تھی پھر بعد میں اسی کو پھیلا کر احیاء العلوم کا نام دیا گیا۔ یہ ایک ضخیم کتاب ہے جس کی عربی میں چار جلدیں ہیں، چنانچہ زیر نظر اردو میں بھی اس کا چار ہی جلدوں میں ترجمہ کیا گیا ہے۔ یہ کافی قدیم ترجمہ ہے جو مطبع نول کشور کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔