aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
عذرا عباس کا شمار اردو کے جدید شعرا میں ہوتا ہے۔ ان کی بیشتر نطمیں کا چرچا ادب نواز لوگوں میں ہوتا ہے۔ ان کی نظموں میں عورتوں کی بے بسی ، بے چارگی کے موضوعات زیادہ دیکھنے کو ملتے ہیں۔عذرا عباس کے ہاں جرات ِ رندانہ کی وہ تمام خوبیاں بہ درجہ اتم پائی جاتی ہیں جو خود مختار اور باوقار عورت کی علامات ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب میرا بچپن عذرا عباس کی خودنوشت ہے جس میں انہوں نے اپنے بچپن کی یادوں کو یکجا کیا ہے۔ کتاب کا اسلوب بہت سادہ اور سلیس ہے۔ اس کتاب میں اس لڑکی کے بچپن کے حالات بیان کیے گئے ہیں جس نے آزادنہ طور پر زندگی بسر کی ہے اور زندگی کو بہت قریب سے دیکھا ہے۔اس میں بچپن میں کی گئی شرارتیں بھی شامل ہیں اور معصومیت کی ہر ادا بھی جھلکتی ہے اور کچھ بچپن کی ایسی یادیں بھی ہیں جو کہ ہر انسان کو زندگی بھر کے لیے یاد رہ جاتی ہیں۔ مصنف نے اپنی تمام تر یادوں کو اس طرح بیان کیا ہے گویا پوری ایک کہانی معلوم ہوتی ہے۔
عذرا عباس 1950 میں کراچی,پاکستان میں پیدا ہوئیں۔ آپ نے کراچی یونیورسٹی سے اردو میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی اور کراچی کے ایک سرکاری کالج میں اردو ادب پڑھانے لگیں ۔آپ کے شوہر، شاعر اور ناول نگار انور سین رائے ہیں (جو بی بی سی سے وابستہ تھے ) 1981 میں آپ کا پہلا شعری مجموعہ کلام شائع ہوا جس میں شعور کی دھارے میں ایک طویل نسائی نثری نظم شامل تھی۔ آپ نے ایک خود نوشت سوانح عمری کے ساتھ نظموں کے تین مجموعے اور ایک افسانے کی کتاب لکھی ہے۔ آپ نے ایک ناول بھی لکھا ہے جس کا عنوان “میں اور موسیٰ“ ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets