aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
نور ظہیر سجاد ظہیر اور رضیہ سجاد ظہیر کی سب سے چھوٹی بیٹی نور ظہیرواقعی ایک ہمہ جہت شخصیت ہیں۔ انگریزی، ہندی اور اردو میں لکھتی ہیں۔ ان کی متعدد کتابیں شائع ہوچکی ہیں جن میں ناول، افسانے، ڈرامے، تراجم شامل ہیں۔ انھوں نے جواہر لال یونیورسٹی، دہلی اور کچھ عرصے پیرس میں تعلیم حاصل کی۔ 1979-89 تک انگریزی اخباروں نیشنل ہیرالڈ، پیٹریٹ اور ہندوستان ٹائمز وغیرہ میں صحافت سے وابستہ رہیں۔ کتھک رقاصہ کے طور پر ہندوستان کے ہر بڑے شہر کے علاوہ روس، ازبکستان، کیوبا، سنگاپور اور انڈونیشیا میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ نور ظہیر نے ٹائمس فیلو، وزارت ثقافت حکومت ہند کی سینئر فیلوشپ، ساہتیہ اکادمی نئی دہلی کی رائٹران ریزیڈنس کے تحت اہم ادبی اور ثقافتی خدمات انجام دیں۔ دہلی ہندی اکادمی ایوارڈ اور سارک فاؤنڈیشن لٹریری ایوارڈسے نوازی گئیں۔ کئ سال ہماچل پردیس کے آدی واسیوں کی بنیادی روایتوں، رقص، موسیقی اور ڈراموں پر ریسرچ کی۔ کئی یورپی ڈرامہ نگاروں کے ڈرامےاردو میں ترجمہ کئے جو نیشنل اسکول میں ڈرامہ دہلی کے ڈائریکٹرالقاضی کی زیرہدایت اسٹیج ہوئے۔ انھوں نے اردو کی اولین قلمکار خواتین کے ادب کا انگریزی میں ترجمہ کیا ہے۔ نور ظہیر سن2013 میں آگرہ میں منعقد ہوئے سہ روزہ سارک فیسٹیول آف لٹریچر کی ڈائریکٹر تھیں۔ وہ سن 2020 میں مشہور صحافی اور بی بی سی کے براڈ کاسٹر اور فلم ساز یاور عباس کے ساتھ شادی کے بعداب انگلستان میں مقیم ہیں۔
نور ظہیر کی کچھ اہم کتابوں کے نائم مندرجہ ذیل ہیں:
میرے حصے کی روشنائی"یادیں)، بڑ اڑیے، مائی گاڈ از اے وومین، اردو (میں اپنا خدا ایک عورت) (ناول)، سرخ کارواں کے ہمسفر (پاکستان کا سفر نامہ)، پتھر کے سینک (بچوں کے لئے ڈرامے)، نین بھری تلیہ، کاہے کا، ہم کہیں آپ سنیں (ڈرامہ)، آج کے نام (فیض احمد فیض کی بایو گرافی)، ریت پر خون (افسانوں کا مجموعہ)اور کاغذی پیراہن (عصت چعقتائی کی ادھوری خود نوشت کا ترجمہ)
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets