aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
نام اختر جاوید اور تخلص شاہین ہے۔۲۸؍اکتوبر۱۹۳۲ء کو امرتسر میں پید اہوئے۔ بی اے تک تعلیم حاصل کی۔ ۱۹۹۰ء میں بنیادی جمہوریت میں ملازم ہوئے اور ماہ نامہ ’’نظام نو‘‘ بنیادی جمہوریت میونسپل کا رپوریشن ، لاہور کے مدیر رہے۔ان کی تصانیف کے نام یہ ہیں: ’زخم مسلسل کی ہری شاخ‘، ’صبح سے ملاقات‘، ’محراب میں آنکھیں‘، ’درسے نکالنے والا دن‘، ’اردو ادب ۱۹۸۳ء‘ نیکیوں سے خالی شہر‘(ترجمہ) ، ’آٹھ غزل گو‘۔ ان کے پانچ شعری مجموعوں کو ’’عشق تمام‘‘ کے نام سے سنگ میل پبلی کیشنز نے لاہور سے ۱۹۹۳ء میں شائع کیا۔ ا ن کی دیگر تصانیف یہ ہیں: افسانوں کا مجموعہ، ایک ناول، ان کے خودنوشت حالات زندگی’’میرے ماہ وسال‘‘۔ انھیں صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی سے نوازا گیا۔ بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:270
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets