Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : شہزاد بیگ

ناشر : پرویز خالد

مقام اشاعت : فیصل آباد, پاکستان

سن اشاعت : 2020

زبان : Urdu

صفحات : 194

معاون : شہزاد بیگ

میری آنکھیں
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف: تعارف

شہزاد بیگ کو پسند کرنے کی بہت سی وجوہات ہیں ان میں سر فہرست اس کی صاف گوئی اور بیباکی ہے وہ عہدِ منافقت میں سچی بات کہنے کا حوصلہ رکھتا ہے۔ فیصل آباد کی ادبی تاریخ  شہزاد بیگ کی خدمات کے ذکر کے بغیر مکمل نہیں ہو سکتی ، شہزاد بیگ کا قائم کردہ ادبی ادارہ اکائی علمی وادبی نگارشات کی اشاعت اور ادبی تقریبات کے انعقاد کے حوالے سے کم و بیش پینتیس سالہ خدمات کا ایک ایسا روشن باب ہے جس کے تسلسل کی ثابت قدمی  کی دوسری مثال فیصل آباد کی تاریخ میں نہیں ملتی ۔ شہزاد بیگ کے مزاج میں کام کی  لگن فطری ہے وہ جس کام کے کرنے کا تہیہ کر لیتا ہے اسے پایۂ تکمیل تک پہنچائے بغیر اس کی طبیعت کو قرار نہیں آتا اس کی ایک مثال ادبی میگزین سخن کی ہے یہ میگزین ایک عمدہ ادبی کاوش ہے ۔
اگرچہ شہزاد بیگ دوستوں کا زخم خوردہ بھی ہے مگرمعاصر شاعرکی حیثیت سے وہ روایتی رقابت اور  جبلی مسابقت سے پاک انسان ہے  اس نے ہمیشہ اچھا لکھنے والوں کو عزت دی ہے ۔  
فیصل آباد کی علمی اور ادبی تنظیموں میں اس کا کام وقیع تر اور موثر تر ہے دیگر ادبی تنظیموں کے کام کی اہمیت سے انکار کیے بغیر اس امر کے اقرار میں کوئی بات مانع نہیں کہ فرد واحد کی حیثیت سے جس تخلیق کار کی  ادبی خدمات کو تنوع ، تسلسل اور دوام کی نعمت میسر آئی وہ شہزاد بیگ ہی ہے ۔
آنحضرت صلی اللہ علیہ والی وسلم کی مدح سرائی کسی بھی صاحبِ سخن کے لئے ایک گرانقدر اعزاز ہے نعت گوئی اور نعتیہ تقریبات کے انعقاد میں شہزاد بیگ کو ایک ممتاز مقام حاصل ہے ۔  بلاشبہ وہ شہرِ نعت کا ایک خوبصورت حوالہ ہے
شہزاد بیگ کی شاعری دلکش رنگوں کا مرقع ہے  وہ شاعری میں اپنی داخلی کیفیات کا اظہار بہت بے ساختگی  اور ہنر مندی سے کرتا ہے 
مقبول ادبی  رسائل و جرائد میں اس کے کلام کی اشاعت اور اہم قومی ادبی تقریبات میں اس کی شمولیت اس بات کی آئینہ دار ہے کہ وہ  ملکی سطح پر اپنی پہچان بنانے میں کامیاب رہا ہے 
برادرانِ سخن کے ساتھ شہزاد بیگ کا رویہ وہی ہے جو کسی تخلیق کار کا دوسرے تخلیق کار کے ساتھ ہونا چاہیے 
وہ سب اہلِ قلم کی دل سے عزت کرتاہے مگر اسے اپنی خود داری بھی عزیز ہے سو جو لوگ دوسروں کو عزت دینے سے فقط اسی لیے عاری ہوتے ہیں کہ ہم چو ما دیگرے نیست کے خمارِ حقارت نے ان کے   آئینۂ کومکدر کر رکھا ہوتا ہے ایسے لوگوں کے لیے وہ سیف زبان بھی ہے اور سیف قلم بھی۔

.....مزید پڑھئے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے