aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
بیدل ایک عظیم شاعر ہی نہیں اچھے نثر نگار بھی تھے۔لیکن ان کی دقت پسندی اہل علم کے لیے ایک سوالیہ نشان بنی رہی۔ان کے فکر و فن پر کئی مضامین اور تحقیقی کام منظر عام پر آچکے ہیں۔بیدل ہندوسان کے متاخرین فارسی گو شعرا میں شہرت دوام کے مالک ہیں۔زیر نظر مجموعہ ان مضامین پر مشتمل ہے۔جو مرزا عبدالقادر بیدل پر منعقدہ سمینار میں مختلف عالموں اور دانشوروں نے پیش کیے تھے۔اس سیمینار کا انعقاد ادارہء تحقیقات عربی وفارسی پٹنہ کے تحت 30۔31 اکتوبر اور یکم نومبر 1981ء کو کیا گیا تھا۔بیدل سراپا صوفی شاعر ہیں ۔مگر اس کے تصوف میں حرکت ہے انجماد نہیں۔جوش ہے سکون نہیں ،ولولہ ہے مایوسی نہیں،پیغام عمل ہے بے دست پائی نہیں،ان کے کلام میں حقیقت کی ترجمانی بھی ہے اور کائنات کی بوقلمونیاں کی عکاسی بھی ہے۔ان کا کلام خیال بندی ،مضمون آفرینی ،دقت پسندی، فلسفہ طرازی ،معنی تازہ کی تلاش، اچھوتی تشبیہات ،نازک استعارات اور محاوارت کے ساتھ اہمیت کا حامل ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free