aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
مرزا فرحت اللہ بیگ کی ادبی زندگی مزاح نگاری سے شروع ہوتی ہے انہوں نے کچھ بہت ہی عمدہ قسم کے مضامین لکھے جن میں ظرافت تو ہے ہی، گہرا طنز بھی ہے۔ ایسے مضامین میں ’نذیر احمد کی کہانی، پھول والوں کی سیر، عشق کی گولیاں‘ وغیرہ کو کافی شہرت ملی۔ خاکہ نگاری میں بھی انہیں مہارت حاصل تھی۔ ان کی فلسفی بھی الگ تھی ’ظرافت میں طنز ہوتا ہے مگر طنز میں ظرافت نہیں ہوسکتا ہے‘۔ ایسی فلاسفی مرزا صاحب ہی کے پلے پڑسکتی ہے۔ زیر نظر کتاب ’مرزا فرحت اللہ بیگ کے مضامین‘ ان کے مضامین کا مجموعہ ہے جس میں سب طرح کے مضامین کو شامل کیا گیا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets