aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
غالب اردو کے ان خوش نصیب شعرا میں سے ہیں جنہیں نہ صرف لازوال شہرت ملی بلکہ ان کے تلامذہ بھی ملک بھر میں پھیلے ہوئے تھے، ان میں سے کچھ ان کے اچھے اور قریبی دوستوں میں سے تھے۔ علاقہ گجرات بھی اس سے اچھوتا نہ تھا۔ میاں داد خاں سیاح بھی ان کے شاگردوں میں تھے جن کے کلام پر یہ کتاب مبنی ہے۔ اس مجموعے میں ان کی تراسی غزلیں اور تین سہرے ہیں۔ ان کی غزلیں مردف ہیں۔ کتاب کو چار حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پہلا باب کتابیات سے متعلق ہے۔ دوسرا نام، وطن، تعلیم، سیر و سفر اور وفات کر مشتمل ہے۔ تیسرا سیاح کی تصانیف کے بیان میں اور چوتھا و آخری باب تنقید و تبصرے پر مبنی ہے۔ گجرات کے مشہور محقق سید ظہیر الدین مدنی نے ترتیب و تحقیق کے فرائض انجام دیے ہیں۔
Read the author's other books here.
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free