aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر نظر کتاب اقبال عظیم کی غزلوں کے دو مجموعے ہیں۔ ایک مضراب جو ان کی غزلوں کا پہلا مجموعہ ہے اور دوسرا "رباب، اس میں بھی نئی نئی غزلوں کو شامل کیا گیا ہے۔ اس ایڈیشن میں دونوں کو ایک ساتھ کر کے شائع کیا گیا ہے۔ پہلے مضراب کو صفحہ نمبر 176 تک اور اس کے بعد رباب کو شامل کیا گیا ہے جس کی ابتدا صفحہ 177 سے ہوئی ہے۔ دونوں کتابوں کے اشعار کا انداز صاف، سادہ اور پاکیزہ مفاہیم کو لئے ہوئے ہیں۔ یہ مجموعہ اہل علم و ادب کی نگاہ میں پذیرائی کا مستحق ہے۔ اس کی غزلیات میں ماضی کی یادوں اور مستقبل کی روشنی کا ذکر کثرت سے ملتا ہے۔ انداز اتنا موثر کہ سارا ماضی سمٹ کرحال کی تہہ میں لپٹ کر آنکھوں میں اترتا ہوا محسوس ہو اورجب مستقل کی باتیں ہوتی ہیں تو لگتا ہے گویا قوس و قزح کے حسین رنگ کے دوش پر اڑنے کی تیاری ہے۔ کتاب کا آغاز حمد اور اس کے بعد نعت سے کیا گیا ہے اور اس کے بعد سرور و مستی میں ڈوبے ہوئے اشعار جن کو پڑھنا ذہن و دل کو تازگی اور آگہی عطا کرتا ہے۔
Iqbal Azeem was born in Meerut in 1913 and acquired his basic education from Agra. After partition, he moved to Pakistan. His two collections of ghazals are 'Mizarb' and 'Lav Kush'. His collection of naats is 'Kab-e-Qausain'. He also wrote 'Mashraqi Bengal Me Urdu' – a critic on Urdu language evolution in Bengal.
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets