aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
پنڈت کنہا لال کی زیر نظر تاریخ "محاربہ ء عظیم" کے نام سے شائع ہوئی تھی۔اس وقت کے حالات ایسے تھے کہ انگریزوں کے سرپر ہندوستانیوں کا خون سوار تھا اور دلوں میں انتقام کی آگ بھڑک اٹھی تھی۔ایسی فضا میں 1857ء کے اس ہنگامہ کو جنگ آزادی کا نام سے تعبیر کرنا مشکل تھا۔ یہ تو بہت بعد میں اس واقعہ کو" 1857ء کے جنگ آزادی "کا نام دیا گیا ہے۔اس کتاب میں بغاوت آزادی کے کئی واقعات ،خون ریزی ،انگریزوں کےظلم کی دردناک داستاں بیان کی گئی ہے۔جس کے لیے کنہا لال نے مختلف جگہوں سے اس دور کے حالات جمع کیے ہیں۔ایک تو انگریز افسروں کے مراسلے جو انھوں نے حکام بالا کو لکھے تھے ،دوسرے وہ خطوط جو محاذ جنگ سے انگریز جنرلوں نے اپنی بیگمات کواور اپنے عزیزوں کو لکھے اور جنگ کے حالات سے باخبر کیا تھا۔اس کے علاوہ ایک مآخذ اس زمانے کے انگریزی اخبارات ہیں جن میں جنگ آزادی کی خبریں تفصیل سے شائع ہوتی تھیں۔اس طرح یہ کتاب ،اسباب بغاوت ہند، 1857 ہندوستانیوں کی پہلی جنگ آزادی کا حقیقی حال بیان کرتی اہم کتاب ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets