aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
محمد طفیل اردو کے معروف ادیب، خاکہ نویس اور مشہور ادبی جریدے نقوش کے مدیر تھے۔ محمد طفیل خاکہ و شخصیت نگاری کی جدید تاریخ میں ایک اہم نام ہے۔ انہوں نے اپنی پوری علمی، ادبی اور صحافتی زندگی میں صرف اور صرف دو ہی ادبی و صحافتی کام کیے، اور خوب کئے، ایک رسالہ نقوش کی ادارت اور اس سلسلے میں ادیبوں، دانشوروں اور شاعروں اور لکھنے پڑھنے اور علمی و ادبی ذوق و شوق رکھنے والوں سے خط و کتابت کی۔ اورخاکے لکھے۔ ان کے خاکوں کے مجموعوں میں ’آپ‘، ’آداب‘، ’محترم‘،’مکرم‘، ’معظم‘، ’محبی‘، ’مخدومی‘ وغیرہ پوری ادبی و علمی دنیا میں اپنی ایک خاص دلکشی، اہمیت، عظمت، جاذبیت، ادبیت، معنویت اور تہہ داری رکھتے ہیں۔ محمد طفیل نے جدید اردو خاکہ و شخصیت نگاری کو ایک نئی تازگی و توانائی، وقار و وزن، بلند مقام و مرتبہ عطا کرکے اردو خاکہ نگاری کو کھڑا کردیا۔ زیر نظر کتاب "محبی" میں مندرجہ ذیل شخصیات پر لکھے گئے خاکے شامل ہیں۔ چودھری نذیر احمد۔ میرزا دیب،سید وقار عظیم، شیخ محمد اسمعیل پانی پتی، اقبال اصلاح الدین، قتیل شفائی،محمد بشیر موجد اور عطاء الحق قاسمی۔
محمد طفیل 14 اگست 1923ء کو لاہور میں پیدا ہوئے تھے۔ نامور خطاط تاج الدین زریں رقم سے خوش نویسی کی تربیت حاصل کرنے کے بعد انہوں نے1944ء میں ادارۂ فروغ اردوکے نام سے ایک طباعتی ادارہ قائم کیا۔ 1948ء میں انہوں نے لاہور سے ماہنامہ نقوش کا اجرا کیا۔ 18 شماروں کی اشاعت کے بعد محمد طفیل نے اس جریدے کی ادارت خود سنبھال لی۔ ان کی ادارت میں نقوش کے غزل نمبر، افسانہ نمبر، شخصیات نمبر، خطوط نمبر، آپ بیتی نمبر، مکاتیب نمبر، طنز و مزاح نمبر، ادب عالیہ نمبر، منٹو نمبر، میر نمبر، غالب نمبر، اقبال نمبر، انیس نمبر، پطرس نمبر، شوکت تھانوی نمبر، لاہور نمبر، ادبی معرکے نمبر، عصری ادب نمبر اور سب سے بڑھ کر رسول نمبرشائع ہوئے۔
محمد طفیل کے خاکوں کے مجموعے صاحب، جناب، آپ، محترم، مکرم، معظم، محبی اور مخدومی کے نام سے شائع ہوئے۔ ان کی خود نوشت ان کی وفات کے بعد ناچیز کے عنوان سے نقوش کے محمد طفیل نمبر میں اشاعت پذیر ہوئی۔
محمد طفیل کو بابائے اردو مولوی عبدالحق نے محمد نقوش کا خطاب دیا تھا جبکہ حکومت پاکستان نے انہیں ستارۂ امتیاز عطا کیا تھا۔
محمد طفیل 5جولائی 1986ء کواسلام آباد میں وفات پاگئے اور میانی صاحب لاہور میں آسودۂ خاک ہوئے۔
شان الحق حقی اور محمد عالم مختار حق نے ان کی تاریخ وفات اس مصرع سے نکالی تھی:
ثبت است بر جریدہ عالم دوام او
اس مصرع کے اعداد کا مجموعہ 1406 ہوتا ہے جو محمد طفیل کا ہجری سن وفات ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets