aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
عظیم چینی فلسفی کنفیوشس پہلا آدمی تھا جس نے چینی عوام کے بنیادی اعتقادات کو ملا کر عقائد کا ایک نظام وضع کیا ۔ اس کا فلسفہ شخصی اخلاقیات اور ایک خاص حکومت کے تصور پر مبنی ہے، جو عوام کی خدمت کرتی اور اپنی اخلاقی مثال کی بنیاد پر ہی حکمرانی کرتی ہے۔ اس فلسفہ نے چینی زندگی اور تہذیت کو دو ہزارسے زائد برسوں تک اپنے سحر تلے رکھا اور دنیا کی آبادی کے ایک بڑے حصے پر گہرے نقوش مرتب کئے، کنفیوشس کا بنیادی رویہ انتہائی قدامت پسند انہ ہے۔ اس کا خیال تھا کہ ماضی کا دور سنہری تھا ۔ اس نے حکمرانوں اور عوام، دونوں کو تاکید کی کہ وہ قدیم ، عمدہ اخلاقی معیارات کو اپنائیں ۔زیر نظر کتاب اردو میں کنفیو شس کے اقوال کا اردو ترجمہ ہے اس کتاب کا تقریبا ہر زبان میں ترجمہ موجود ہےاردو میں یہ پہلی کتاب ہے جس میں کنفیوشس کے مکالموں کو ترجمہ کرکے پیش کیا گیا ہے ، یہ ترجم یاسر جواد نے کیا ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free