aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر نظر کتاب "ملاوجہی" ملا وجہی کی حیات و ادبی کارناموں کا احاطہ کرتا مونوگراف ہے۔ جس کو جاوید وششٹ نے انجام دیا ہے۔ کتاب میں مصنف نے تنقیدی و تحقیقی نقطہ نظر سے وجہی اور ان کے ادبی کارناموں کا جائزہ لیا ہے۔ کتاب کے مطالعہ سے دکنی ادب کے ارتقا میں ملا وجہی کی اہم خدمات کا بھی پتا چلتا ہے۔ وجہی اپنی شہرہ آفاق تصانیف "سب رس" اور "قطب مشتری" کی وجہ سے اردو ادب میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔ ملا وجہی کا کمال یہ بھی ہے کہ انھوں نے اپنی طبع زاد مثنوی "قطب مشتری" کو صرف بارہ دنوں میں مکمل کیاتھا۔ یہ تصنیف قلی قطب شاہ اور بھاگ متی کے عشقیہ داستان پر مشتمل ہے۔ جس کو ملا وجہی کے دلچسپ پیرائیہ نے مزید دلچسپ اور موثر بنایا ہے۔ ملاوجہی کی دوسری تصنیف "سب رس" اپنے صوفیانہ موضوع اور فلسفیانہ نظریات کے ساتھ متوجہ کرنے والی ہے، اور یہ اردو کی پہلی نثری داستان ہے۔ جاوید وششٹ صاحب نے ان دونوں کتابوں کی خصوصیات پر سیر حاصل گفتگو کی ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free