aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
فرحت پروین مشہورافسانہ نگار، شاعرہ اور مترجم ہیں۔ بچپن لاہور میں گذرا اور وہیں تعلیم پائ۔ اردو اور انگریزی ادب میں ایم۔ اے کیا۔ بچپن سے ہی کہانیاں پڑھنے کا شوق تھا۔ شادی کے بعد برسوں سعودی عرب اور امریکہ میں مقیم رہیں اور مستقل کہانیاں لکھتی رہیں جو پاکستان کے موقر ادبی رسائل میں شائع ہوتی رہیں۔ بیرون ملک قیام کے دوران ادبی محافل کا انعقاد کرتی رہیں جن میں پاکستان اور ہندوستان کے اہل قلم شریک ہوتے تھے۔ جہاں رہیں وہاں فلاحی کاموں میں پیش پیش رہیں۔ پانچ افسانوی مجموعےشائع ہوچکے ہیں۔ ’’منجمد (1997) ریستوران کی کھڑکی سے‘‘ ، ’’کانچ کی چٹان‘‘، ’’صندل کا جنگل‘‘ ’’بزمِ شیشہ گراں‘‘ اس کے علاوہ ’’گفتم‘‘( نظموں کا مجموعہ) اور ’’خوابِ زمستاں‘‘( عالمی ادب سے تراجم)۔ ’’دی گوّر‘‘( لوئس لوری کے سائنس فکشن ناول کا ترجمہ) بھی شائع ہو کر منظر عام پر آچکے ہیں۔ مزید ایک افسانوں کامجموعہ اور غزلوں کا مجموعہ زیرِطبا عت ہے۔ ان کے افسانوں پر کئ ایم۔ فل۔ کے مقالے لکھے جا چکے ہیں فرحت کو ساحر لدھیانوی ٹرسٹ نے ادیب انٹر نیشنل کے ایوارڈ سے نوازا ہے اور ادارہ بیاض سے بہترین افسانہ نگارکا اعزاز کا ملا ہے۔ سعودی عرب میں مقیم اردو افسانہ نگاروں کی انتھالوجی ‘جہات‘ میں بھی ان کا افسانہ شامل ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets