aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
منشی نولکشور کے نام کے ساتھ ہی علوم و فنون اور متعدد زبانوں کی ہزاروں کتابوں کا تصور ذہن میں آجاتا ہے۔منشی نولکشور مشرقی علوم کے بہت بڑے محسن تھے ان کی مطبع علم وادب میں سنگ میل کی حیثیت حاصل ہے۔ہندوستان ،پاکستان،ایران او رمشرق وسطیٰ کے ممالک میں ان کی شہرت عام ہے۔ان کی بدولت ایسی نادر کتابیں منظر عام پر آئیں جن سے علم وفنون کے سلسلہ ارتقا کی تاریخی کڑیوں کو مربوط کرنے میں مدد ملی۔سنسکرت کے قدیم ترین کتابوں اور مخطوطوں کو پہلی بار شائع کیا،اودھ اخبار کا اجرا بھی ان کا بہت بڑا کارنامہ ہے۔وہ اپنے عہد کی ایک اہم شخصیت تھے۔جن کی سرگرمیوں اور کارناموں نے آنے والے زمانہ پربھی اثر ڈالا ہے۔پیش نظر اسی اہم شخصیت منشی نولکشور کے حالات اور ان کے کارناموں سے متعلق متعدد مضامین شامل ہیں۔اس کتاب کی اہم خصوصیت یہ ہے کہ اس میں مطبع نولکشور کے متعلق خود منشی نولکشور کا ایک نایاب مضمون بھی شامل ہے۔اس کے علاوہ منشی رام جی داس بھارگوا کا ہے جوانھوں نے منشی نولکشور کی وفات پر لکھا تھا۔مذکورہ دونوں مضامین افادیت کے حامل ہیں۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free