aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
حالی نہ صرف شاعر تھے بلکہ بہترین نثر نگار تھے،انھوں نے سادہ اور آسان نثر لکھنے کی شروعات کی ہے ۔ان سے پہلے نثر پر بھی شاعری کا ملمع چڑھا ہواتھا۔اس کا اتارنا اور نثری سنجیدگی قائم کرنا کچھ آسان نہ تھا۔لیکن حالی نے اس مشکل کام کو سر سید کی اصلاحی تحریک کی مدد سے آسان بنایا اور عصری شعور کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسے کلمات اور فقرے استعمال کیے جو نثری سنجیدگی کے لیے ضروری تھے۔حالی کے طرز بیان کی بے تکلفی ،لب ولہجہ کی نرمی اور طریقہ کار کی برجستگی انھیں اپنےہمعصروں میں ممتاز کرتی ہے۔حالی نےنہ صرف نثر میں بلکہ نظم میں بھی اپنی فکری قوت اور قدرت کلامی کے باعث بھی نمایاں ہیں۔ زیر نظر حالی کی شخصیت و فن کے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کرتی اہم کتاب ہے۔جس میں حسن عسکری،مولوی عبدالحق،آل احمد سرور، مجتبیٰ حسین، وزیر آغا اور گیان چند جین کے مختلف الخیال مضامین اورسید عبداللہ ،ابومحمد سحر ،سلام سندیلوی اور سخی ہاشمی کے مضامین شامل ہیں۔ جس سے حالی کی شاعرانہ خصوصیات اور تنقیدی نظریات پر مختلف انداز سے روشنی ڈالی گئی ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free