aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
1980 کے بعد اردو ادب کی دنیا میں ابھرنے والے تخلیق کاروں میں مشرف عالم ذوقی کا نام اہمیت کا حامل ہے۔ ایک تو اس کی وجہ ان کی زود نویسی ہے اور دوسری موضوعات کا تنوع۔ حالانکہ ان کے فکشن کا جائزہ لیتے ہوئے ان پر کئی ٹیگ لگے مثلاً کسی نے جدیدیت پسند کہا تو کسی نے مابعد جدید فکشن نگار۔ حالانکہ ان کے جیسے تخلیق کار کو کسی مخصوص شناخت کے ساتھ باندھنا کسی حد تک ان کے ساتھ زیادتی ہے کیوں کہ انہوں نے جن موضوعات پر قلم اٹھایا وہ اتنے رنگارنگ ہیں کہ انہیں صرف ایک تخلیق کار کہا جائے تو زیادہ قرین انصاف ہوگا۔ زیر نظر ان کا یہ افسانوں مجموعہ اسی بات کا ترجمان ہے جس میں انہوں نے الگ الگ موضوعات پر افسانے لکھے۔ علیحدہ علیحدہ موضوع پر لکھے ہوئے یہ افسانے ان کی ہمہ جہتی و ہمہ گیری کو درشاتے ہیں۔ حالانکہ ان میں کئی افسانے ان کے مجموعے 'لینڈ اسکیپ کے گھوڑے' میں بھی شامل ہیں۔ یہ مجموعہ ان کے اہم افسانوں مجموعوں میں شمار ہے جسے ہر قاری کو بہرحال پڑھنا چاہیے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free