aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
خان بہادر چوہدری خوشی محمد ناظر ریاست جموں و کشمیر کے گورنر و منسٹر تھے۔انھوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی تھی اور وہاں کے ادبی ماحول میں رہ کر اپنی شاعرانہ صلاحیتوں کو مزید اجاگر کیا تھا۔انھوں نے یونین کلب اور محمڈن ایجوکیشنل کالج کانفرینس کے جلسوں کے لیے کئی نظمیں لکھی تھیں ،ساتھ ہی ساتھ انجمن حمایت الاسلام کے لیے بھی نظمیں بھی لکھی تھیں" نغمہ فردوس" خوشی محمد ناظر کا شعری مجموعہ ہے۔ اس مجموعہ میں ان کی بہت سی وہ نظمیں شامل ہیں جو انھوں نے علی گڑھ کے زمانے میں کہیں تھی ۔ اس مجموعہ میں ان کی مشہور کلاسکی نظم "جو گی"بھی ہے جوکہ کلاسکی ادب میں اپنا الگ مقام رکھتی ہے۔ یہ نظم انھوں نے 1930 میں لکھی تھی جو شاعر اور ایک جوگی کے درمیان دلچسپ مکالمے پر مشتمل ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free