aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اردو شاعری میں اب تک کے نقد وجائزہ کے بعد یہی واضح ہوا ہے کہ میر کا شماراردو شاعری میں سب سے بلند ہے ۔ ان کے ناقدین کی تعدا د دیگر شاعروں کے مقابلے میں اگر چہ کم ہے، جیسے اقبال اور غالب کے ناقدین کی تعداد زیادہ ہے۔لیکن میرکی شاعری پر بہت بعد سے لکھنا شروع ہوا اور ایسالکھا گیا کہ اردو شاعری کے سارے سوتے وہیں سے پھوٹتے ہوئے نظر آتے ہیں ۔ غالب جیسے شاعروں نے خود کو میر کے ماتحت رکھا اگر چہ وہ خود کو شاعرفر دا کہتا تھا لیکن خود کو ریختہ کا استاد نہیں کہتا ہے بلکہ میر کو ہی کہتا ہے ۔ اس کتاب میں مصنف نے شروع میں میرکے انداز پر گفتگو کی ہے کہ انداز کیا ہوتا ہے اور میر دیگر شاعروں سے مختلف کیوں ہیں ۔ کلام میر کا فکری عنصر ، میر کے نیرنگ عناصر کے ساتھ اس بات پر قلم کو روانی دی ہے کہ میر کے مقبول عام کی کیا کیا بنیادیں ہیں ۔ الغرض نقد میر میں یہ ایک بنیادی کتاب ہے جس سے بڑھ کر شاعری سمجھنے کے ساتھ ساتھ میر کی تفہیم بھی ہوسکتی ہے ۔