aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
نام احسان علی اور تخلص محسن ہے۔ کسی زمانے میں یہ احسان نیر تھے ، پھر احسان محسن ہوئے اور اب محسن احسان ہیں۔ ۱۵؍اکتوبر ۱۹۳۳ء کو پشاور کے خوش حال گھرانے میں پید ا ہوئے۔ انگریزی ادبیات میں ایم اے کیا اور اسلامیہ کالج پشاور کے شعبہ انگریزی میں تدریس سے وابستہ ہوگئے۔محسن احسان کی محبوب صنف غزل ہے۔ ان کی تصانیف کے نام یہ ہیں:’’ناتمام‘، ’ناگزیر‘، ’نارسیدہ‘، ’اجمل واکمل‘(نعتیہ کلام)، ’مٹی کی مہکار‘(قومی نظموں کا مجموعہ)، ’اضافہ‘۔ انگریزی کے تین ڈراموں کے اردو تراجم بھی شائع ہوچکے ہیں۔ بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:279
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets