aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
کہانی کار، ناول نگار، مترجم اور مدیر محمد عاصم بٹ لاہور میں پیدا ہوئے۔ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی، لاہور سے فلسفہ میں ایم اے کیا۔ کیریئر کا آغاز روزنامہ ’دی نیوز‘ سے کیا۔بعدازاںانسانی حقوق کے کارکن کے طور پرمختلف این جی اوز کے ساتھ وابستگی اختیار کی۔ آج کل اکادمی ادبیات پاکستان میں ڈائریکٹر/چیف ایڈیٹر کے طورپر کام کر رہے ہیں۔ آپ اکادمی ادبیات پاکستان کے ادبی رسالے ’ادبیات‘ کے مدیر اوراکادمی ادبیات کی لاہور شاخ کے سربراہ بھی رہے۔
محمد عاصم بٹ نے نوے کی دہائی میں لکھنے کا آغاز کیا۔پہلی کہانی 1989میں ماہنامہ ’ماہ نو‘ میں شائع ہوئی۔ان کی دو درجن کے لگ بھگ زائد کتابیں شائع ہوچکی ہیں جو ادب، تاریخ، فلسفہ، انسانی حقوق، صحافت اور سماجی علوم جیسے وسیع تر موضوعات کا احاطہ کرتی ہیں۔ چند اہم کتابیں یوں ہیں:
(فکشن): اشتہار آدمی (کہانیاں)1998، دائرہ (ناول) 2001،دستک (کہانیاں) 2009، ناتمام (ناول) 2014،دوپہر (ناول) زیر طبع
(تحقیق و تنقید): دوسرا آدمی (انٹرویوز)1993، پاکستان سال بہ سال 1997 ، عبداللہ حسین فن و شخصیت ، دانش مشرق، لاہور والے،
(تراجم):’کافکا کہانیاں‘(از فرانز کافکا )1992،بورخیس کہانیاں (خورخے لوئیس بورخیس)2017، جاپانی کہانیاں2019، فیڈیلیو (از بیتھوون)، سو عظیم آدمی (از مائیکل ہارٹ)1992،محمدﷺ (از کیرن آرم سٹرانگ)، مختصر تاریخ عالم(از ایچ جی ویلز)، توہمات کی دنیا(از کارل ساگاں)، تعلیم کا لبرل نقطہ نظر، Tale of four saints (قصہ چہار درویش المعروف ’باغ و بہار‘ کا آسان انگریزی میں بیان نو)۔-
محمد عاصم بٹ کے ناول ’ناتمام‘ کوسال کی بہترین کتاب کے طورپر فکشن کی کیٹگری میں ’یو بی ایل لٹریری ایکسیلنس ایوارڈ برائے سال 2015‘ اور پروین شاکر عکس خوشبو ایوارڈ برائے فکشن دیا گیا۔
محمد عاصم بٹ کی ترجمہ کردہ کتاب ’بورخیس کہانیاں‘ کو یو بی ایل لٹریری ایکسیلنس ایوارڈ برائے سال 2017کے لیے شارٹ لسٹ کیا گیا۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets