aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
خان آرزو، محمد شاہ کے عہد میں فارسی کے ممتاز ترین شاعر، محقق، تذکرہ نگار اور اردو و فارسی و اردو کے زبان شناس تھے۔ فارسی زبان کے ماہر ہونے کی وجہ سے لغت نگاری میں نمایاں مقام رکھتے تھے۔ زیر نظر کتاب "نوادر الالفاظ" میر عبد الواسع ہانسوی کی لکھی ہوئی لغت "غرائب اللغات" کا اضافہ ہے۔ ہانسوی کی غرائب اللغات کو اردو کی پہلی لغت کہا جاتا ہے اس لغت میں اردو الفاظ، محاورات اور مصطلحات کی تشریح فارسی زبان میں کی گئی ہے۔ چونکہ خان آرزو اردو کے علاوہ دکنی زبانوں پر بھی قدرت رکھتے تھے، انھیں جب پتا چلا کہ الفاظ کے معنی بیان کرنے میں ہانسوی سے کچھ غلطیاں ہوگئی ہیں تو انھوں نے ان کی کتاب پر نظر ثانی کی اور غلطیاں درست کرکے نیاایڈیش تیار کیا جس کا نام "نوادر الالفاظ " رکھا ۔ اس کتاب میں انھوں نے لسانی شعور کو برتتے ہوئے سنسکرت، گوالیاری، راجستھانی، کشمیری، ہندی اور اردو زبان کا استعمال بڑی چابکدستی سے کیا ہے۔
Siraajuddiin alii KHaan۔-e-'aarzuu' was born in Gwaliar in the year of 1679. He had written several books, journals like 'chiraaG-e-hiidayat', 'josh-o KHarosh', 'Masnavii sos-o-saaz','gulzaar-e-KHyaal, ( based on Holy fastival function) including sharaas 'KHyaabaan' (on gulistan saadi), 'Bahaar-e-baaraan', 'Shagufa zaar', 'Atiya kubra' etc.
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free