aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اُردو ناول کا مزاج تبدیل کرنے والے نذیر احمد کے ناول اپنے زمانے کی تہذیبی اور سماجی زندگی سے گہرا ربط اور تعلق رکھتے ہیں۔ نذیر احمد کے ناول ان کے اپنے زمانے کی سماجی تقاضوں اور سماجی مسائل کا نتیجہ تھے۔ اس لیے نذیر احمد کے ناولوں میں ہم کو اس زمانے کی سماجی زندگی کا عکس نظر آتا ہے ان کی ناول نگاری ہندوستان کی سماجی اصلاحی تحریک کی ایک بے حد موثر اور نتیجہ خیز صورت ہے نذیر احمد کا ناول گرچہ فنی اعتبار سے اہمیت نہیں رکھتےتاہم انھوں نے اپنے ناولوں میں جو باتیں لکھی ہیں وہ اتنی اہمیت رکھتی ہیں کہ ان سے مولانا کے خیالات، تصورات، مذہبی و اخلاقی وسیع النظری، ان کی انسان پرستی اور خلوص کا پتہ چلتا ہے اور ان تمام کے پس منظر میں ناولوں کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔ نذیر احمد نے خاص طور پر طبقہ نسواں کے حالِ زار کی اصلاح پر توجہ کی۔ ان کی ناول نگاری کہ ایک خاص بات یہ ان کے ناول ایک خاص سماجی پس منظر رکھتے ہیں۔ وہ اپنے سماج کے تماشائی نہیں بلکہ اسکے ایک جزو تھے۔ سماج کا گہرا مطالعہ اور اسکے سارے پہلوؤں کا تجزیہ اور پیش کش ہی ان کو ایک کامیاب ناول نگار بناتی ہے۔زیر نظر کتاب میں نذیر احمد کے ناول اور موضوعات کو بیان کیا گیا ہے،نذیر احمدکے ناولوں کے کردار، زبان و اسلوب اور ان پر تنقیدی نظر ڈالی گئی ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets