aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
وحید احمد اُردو نظم کا اہم حوالہ کہلائے جاتے ہیں۔ڈاکٹر وحید احمد کی شاعری کا یہ تیسرا مجموعہ ’’نظم نامہ‘‘ پہلی مرتبہ 2012ء میں اشاعت پذیر ہوا۔ اس کتاب کا انتساب معروف شاعر ڈاکٹر جاوید انور کے نام ہے ۔اس مجموعے میں بھی وہ اپنی زندگی شاعری میں بسر کرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں ۔ وہ اس مجموعہ تک پہنچتے پہنچتے پہلے دو مجموعوں کی مشکل پسندی اور زبان وبیان کی پیچیدگیوں سے نکل کر کسی حد تک آسان اور رواں دواں نظموں کی دنیا میں آگئے ہیں لیکن اس آسانی میں بھی ان کے اندر کا ڈاکٹر وحید احمد پوری تخلیقی قوت سے نظر آرہا ہے۔ ان نظموں میں کہیں کہیں شاعر کے اندر موجود بچوں کی سی معصومیت بھی نظر آتی ہے۔اس کتاب کی پہلی نظم کا عنوان ’’شاعری"ہے جو اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ شاعری ڈاکٹر صاحب کے خون میں رچ بس رہی ہے۔اس کتاب کی دیگر نظموں میں "بچپن گیت" ، "تنہائی مجھے دیکھتی ہے" ، "یہاں سے کوچ بنتا ہے" ، "درد آشوب" اور "طوعون" بھی پڑھنے سے تعلق رکھتی ہیں ڈاکٹر وحید احمد نے اپنی شاعری میں جس طرح خود کو بطورنظم نگار منوایا ہے اس میں ان کی تخلیقی صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ مسلسل ریاضت اورمطالعہ کا بھی ہاتھ ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free