aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
نیلا چاند نامی یہ ناول اصلاً ہندی زبان میں لکھا گیا تھا جس پر اسے ہندستان کا مؤقر ادبی اعزاز ساہتیہ اکادمی ایوارڈ سے نوازا گیا۔ اس کے علاوہ بھی اسے شاردا سمان اور ویاس سمان جیسے اہم اور مؤقر انعامات سے نوازا گیا۔ اس ناول کی زمین تاریخی جسے عہد وسطیٰ کی زندگی کے تناظر میں لکھا گیا ہے۔ یہ اس دور کی کہانی بیان کرتا ہے جب ہند پر وسط ایشیا کی جانب سے حملے شروع ہو گئے تھے۔ اس کا مرکز و محور کاشی کا سماج، راجپوت راجاؤں کی آپسی چپقلش اور حق دار کو حق ملنے کی کہانی ہے جس میں چندیل راجہ کیرتی ورما اپنی کھوئی ہوئی سلطنت اور اقتدار کو دوبارہ حاصل کرتا ہے۔ انتہائی دلچسپ بیانیے میں لکھا گیا یہ ناول ہر اس قاری کو ضرور پڑھنا چاہیے جسے تاریخی اور پیریڈ تحریروں میں دلچسپی ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free