aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر نظر علیم اختر کا شعری مجموعہ " نگہت گل" ہے۔علیم اختر شعر و ادب میں اپنا ایک اہم مقام رکھتے ہیں۔ان کے کلام میں مجاز وحقیقت ،جدید و قدیم کا حسین امتزاج ملتا ہے۔ان کی غزل گوئی میں شعوری یا طبعی طور پر بہت سی خوبیاں نظر آتی ہیں۔سلاست ، روانی ،خیالات کا تنوع، شدت جذبات کی عکاسی، اعتدال ،ترنم ، دھڑکتے دلوں کی کیفیات ،وغیرہ نے ان کی غزلوں کو دلکش اور دلچسپ بنادیا ہے۔اس مجموعے میں علیم اختر کی تازہ غزلیں شامل ہیں۔جس میں ایک دلفریب خوش مذاقی ،صحت مندانہ وجدان ،شگفتہ احساس جو بے کیف ،تصنع سے پاک ہے۔ان کے اشعار قاری کو اپنی جانب راغب کرتے ہیں۔مجموعہ میں اختر علیم کی کچھ نظمیں بھی شامل ہیں۔جو سلاست اورروانی ان کی غزلوں کا خاصہ ہے، وہی ان کی نظموں کا بھی اہم وصف ہے۔ان کی نظمیں ان کے خارجی اور داخلی کیفیات کا مظہر ہیں۔غرض اس مجموعہ میں نہ تصنع ہے او رنہ ہی تراکیب کی بھرمار، سیدھے سادے الفاظ میں شاعر نے اپنی کیفیات کو لفظوں کو جامہ پہنادیا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets