aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
یہ مستنصر حسین تارڑ کا پہلا سفر نامہ ہے۔ جو ابن انشا کی قائم کردہ روایت کا تسسلسل ہے۔ یہ سفرنامہ ۱۹۷۱ میں شائع ہوا۔ قارئین اور ناقدین دونوں ہی نے اسے ہاتھوں ہاتھ لیا۔ اس کتاب کو ملنے والی پزیرائی کے بعد انھوں نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا، اور یکے بعد دیگرے کئی عمدہ سفرنامے تخلیق کرڈالے۔ چونکہ تارڑ ایک بڑے فکشن نگار بھی ہیں اس لئے تارڑ کے اس پہلے سفرنامے نے اردو سفرناموں میں تخیل اور افسانوی رنگ کا اضافہ کیا۔ اس سفر نامے میں تخیل کا وفور اس قدر پایا جاتا ہے کہ اس کے بعض ابواب کو صرف افسانہ قرار دیا جاسکتا ہے۔ تارڑ کا تخلیقی اسلوب سفرناموں کو بہت بھاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے سفرنامے بہت شوق سے پڑھے جاتے ہیں۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets