aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
کہکشان تبسم کی تصنیف "نسائی شعری آفاق" منتخبہ شاعرات کے کلام کے اجمالی جائزے پر مبنی ہے۔ شاعرات کا یہ کلام نسائی آواز کی عمدہ مثال ہے۔ جس میں عورتوں کے احساسات و جذبات کی عکاسی حقیقی اندازمیں کی گئی ہے۔ زیر نظر تصنیف میں مصنفہ نے بیسویں صدی کی غزل کے حوالے سے منتخبہ شاعرات کی جذبات و احساسات سے قارئین کو متعارف کروایا ہے۔ اس انتخاب میں کل اکیاون 51 شاعرات کے کلام کا فنی ، لسانی ، موضوعاتی جائزہ پیش کیا گیا ہے۔ مصنفہ نے رضیہ خاتون جمیلہ،اداجعفری ، زبیدہ تحسین،حسنیٰ سرور،محمودہ خاتون،صغریٰ عالم ،رفیعہ شبنم عابدی ،پروین شاکر وغیرہ کے کلام کے خصوصیات کا تجزیہ کرتے ہوئے ،ان شاعرات کے کلام کو نسائی آواز قرار دیا ہے۔
کہکشاں تبسم۔ پیدائش ۔26 مارچ ،1960، بھاگلپور
تین شعری مجموعے ۔ ’ بھنور بنتا دریا‘ ۔ ’ سلسلے سوالوں کے‘ ۔ ’ لہورنگ صحیفہ‘ شائع ہوچکے ہیں ۔ نظم گوئی میں منفر د مقام رکھتی ہیں۔ بیسویں صدی کی اکیاون شاعرات کی غزل گوئی پر مشتمل ان کی اہم کتا ب ’نسائی شعری آفاق‘ ہے ۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets