aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
شہناز نور کے والد صاحبِ دیوان شاعر تھے۔ سکھر میں تعلیم حاصل کی، اسکول کے زمانے سے ہی شعر و ادب سے شغف رہا۔ پہلا شعر تیرہ برس کی عمر میں کہا تھا۔ کاپی میں اپنے اشعار لکھتی رہتی تھیں، ایک دن ان کے والد کی نظر پڑگئ تو انھوں نے یہ کہہ کر وہ کاپی پھاڑ دی ’’پڑھ لکھ لے پہلے، ابھی اس کی ضرورت ہے نہ وقت۔ لڑکیوں کے لیے اور بہت سے کام ضروری ہیں‘‘۔ لیکن شہناز کی مشق سخن جاری رہی پہلی غزل رسالہ ’’کلیم‘‘ میں 1974 میں شائع ہوئی، شعری مجموعہ ’’نشاط ہجر‘‘ سن 2004 میں منظرعام پر آیا۔ بہت دلکش ترنم سے مشاعروں میں غزلیں پڑھتی تھیں اور بہت مقبول ہوئیں۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets