aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
کتاب ’پیغام حیات‘ حضرت عیسی مسیح کے لئے حمد وثنا کا ایک گلدستہ ہے۔ اس میں ان مسیحی شعرا کے کلام کو شامل کیا گیا ہے جنہوں نے مسیحی خدمت کو اپنی زندگی کا نصب العین سمجھا۔ ان کے کلام اور زبان کی حلاوت سے اردو میں نئی تازگی کا احساس ہوتا ہے۔ یہ بھی اندازہ ہوتا ہے کہ مسیحی شعرا کا حضرت مسیح سے والہانہ عقیدت تو ہے، ساتھ ہی انہیں اردو زبان پر خاصہ دسترس بھی حاصل ہے۔
سید یاد علی زیدی کے بیٹے ہینسن ریحانی لکھنوی ٗریورنڈ شفاعت کا آبائی وطن اعظم گڑھ تھا ۔ والد کسب معاش کے لیے لکھنئوآئے اور پھر یہیں بس گئے ۔ ریحانی 19مئی 1912کو اعظم گڑھ میں ہی پیدا ہوئے لیکن ان کی تعلیم و تربیت لکھنئو میں ہوئی ۔دسویں کی سند لے کرہی درس و تدریس کا کام کرنے لگے ۔مدرسہ عالیہ کے مشہور استاد سید اولادحسین شاداں بلگرامی سے پرائیوٹ طور پر فارسی پڑھی ۔ الہ آباد اور حیدر آباد میں درس و تدریس کے فرائض انجام دیے ۔ کہتے ہیں الہ آباد کے قیام کے دوران بشپ جان بنر جی کی تحریک پر مسیحیت قبول کی ۔پادری بننے کے لیے انہوں نے انگریزی بھی سیکھی ۔ 1953میں پادری بن گئے اور میتھو ڈسٹ ہندوستانی چرچ کے عملے میں بطور پاسٹر شامل ہوگئے ۔یہاں ان کا تعلق ادارہ مراسلاتی نصاب بائبل سے تھا ،جس کے وہ ڈائرکٹر تھے ۔اردو اورفارسی میں شعر کہتے تھے ۔اردومیں میرزا جعفر علی خان اثر لکھنوی سے اصلاح لی ۔انہوں نے ہندوستان کے مسیحی شعرا کے کلام کا انتخاب بھی شائع کیا ۔فارسی میں فرخ شیرازی سے مشورہ سخن کیا۔ مجموعہ کلام 1965میں موج گل کے عنوان سے شائع ہوچکا ہے ۔12مارچ 1976کو دار فانی سے رخصت ہوگئے ۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets